سعودی عرب امریکہ تنازع: “تیل کی عالمی جنگ” کو جنم دے سکتا ہے؟

شاید یہ پہلا موقع ہے جب امریکہ نے سعودی عرب کو براہ راست سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے، چاہے وہ سعودی صحافی جمال خوشکجی کے قتل ہو یا پھر امریکہ پر نو گیارہ کے حملے، امریکہ نے ناپسندیدگی کا اظہار تو کیا مگر کبھی ایسا نہیں ہوا کہ امریکہ نے کہا ہو کہ اس فیصلے ریاض کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اس سارے معاملے کا آغاز گزشتہ ماہ اس وقت ہوا جب امریکہ کی طرف سے سعودی عرب کو قائل کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ اور دیگر اوپیک پلس ممالک تیل کی پیداوار میں اضافہ کرے مگر ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ ریاض اور دیگر ممالک نے تیل کی پیدوار میں بیس لاکھ بیرل کی کمی کر دی جو عالمی سپلائی کا تقریبا بیس فیصد بنتا ہے۔ سعودی عرب کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ “مکمل طور پر اقتصادی حوالے” سے کیا گیا ہے لیکن امریکی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ امریکہ میں ہونے والے وسط مدتی الیکشن کے بعد اوپیک کے اگلے اجلاس تک انتظار کیا جا سکتا تھا۔ مزید پڑھیں۔۔۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here